Friday, August 29, 2014

ایک گھر کی کہانی...

ایک گھر ہے...
ٹوٹا پھوٹا...
مسائل میں گھرا ہوا... 
غربت ہے..  افلاس ہے...
دیواروں میں دراڑیں ہیں..
چھت ٹپکتی ہے...
نلکے کا بور بیٹھ گیا ہے...
واٹر سپلائی کا پائپ ٹوٹ گیا ہے...
نکاسی آب بند ہے...
غرض یہ کے انتہائی زبوں حالی ہے...

ایسے میں ہمسایہ محلے کے سرکردہ لوگوں کی ملی بھگت سے گھر کے اندر گھس کر گھر پر اور گھر والوں پر قبضہ جما لے اور دروازہ اندر سے بند کر لے.

گھر کا اصل سربراہ گھنٹیاں دے، کنڈی کھٹ کھٹائے، بااثر لوگوں کے دروازے پر جائے، تھانے میں شکایت کرے... سب سے استدعا کرے کہ بھائی میرا گھر ہے... میں اس کا اصل وارث اور حقدار ہوں. غاصب کو باہر نکالو. نہیں مانتا تو کم ازکم اسکو پنچایت میں تو لاؤ.. بات کراؤ.. میرا حق مجھے دلواؤ... میرا گھر ہے.. مرے گھر والے ہیں.. خدارا کچھ تو کرو...

لیکن سب، بشمول غاصب کے، اسکو توجیح پیش کریں کہ بھائی چپ ہو جا. 
خاموش ہو جا.
گھر کی ڈیمانڈ سے دستبردار ہو جا.
گھر والوں کا مطالبہ چھوڑ.
غاصب کو موقع دے.
تیری ٹوٹیاں ٹھیک کرے گا.
تیری دیوار پلستر کر دے گا.
تیرا گٹر کھلوا دے گا..

چپ ہو جا بھائی، چپ ہو جا.. غاصب کو کام کرنے دے.. 

2 comments:

  1. بہت شاندار عکاسی، نورا لیگ نے بھی یہی کیا ہے ،

    ReplyDelete